حکمرانوں کی حکومت اور سیاست پاکستان میں مگر کاروبار اور تجارت پاکستان سے باہر ہے، ڈاکٹر رحیق عباسی

اس وقت کا حقیقی چیلنج بیرون ملک اثاثوں کی ملک میں واپسی منتقلی ہے
بجٹ بنانے والے معلومات کاروبار کیلئے استعمال کرتے ہیں اور اپنے عزیزواقارب کو بھی مستفید کرتے ہیں
ڈاکٹر رحیق احمد عباسی کا مرکزی سیکرٹریٹ میں پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے زیر اہتمام سیمینارسے خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم دہشت گردی، بیروزگاری، مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ کی دلدل میں روز بروز دھنستی جا رہی ہے۔ ملک میں جہاں غریب، محنت کش مزدوری نہ ملنے اور فاقوں سے تنگ آکر بچوں سمیت خودکشیاں رہے ہیں وہاں پاکستان کے سیاست دانوں کے کھربوں ڈالر غیر ملکی بینکوں میں پڑے ہیں۔ عوام دشمن نظام انتخاب کی وجہ سے سیاست ایک منفعت بخش کاروبار بن چکی ہے۔ اس وقت کا حقیقی چیلنج بیرون ملک اثاثوں کی ملک میں واپسی منتقلی ہے۔ یہ وہ دولت ہے جو پاکستان کی قومی معیشت کی رگ رگ سے لہو کا ایک ایک قطرہ نچوڑ کر جمع کی گئی ہے۔ وہ گذشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے زیر اہتمام سیمینار بعنوان ’’غریب ملک کے امیر سیاستدان‘‘ سے خطاب کر رہے تھے۔ جبکہ اس موقع پر بابر علی چوہدری، طیب ضیاء، مدثر حسین، رفیق صدیقی، ساجد بھٹی، جواد حامد اور حافظ غلام فرید بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے سیاستدانوں اور حکمرانوں کی حکومت اور سیاست پاکستان میں ہے مگر کاروبار اور تجارت پاکستان سے باہر ہے۔ جہاں اس ملک کے حکمرانوں اور منتخب عوامی نمائیندوں کو یہ فن آتا ہے کہ اپنے اثاثے کس طرح چھپانے یا کم ظاہر کرنے ہیں وہاں اثاثے ظاہر کرنے کی پابندی ایک سیاسی شعبدہ بازی سے زیادہ کی حیثیت نہیں رکھتی۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ پاکستان میں سیاست دانوں اور سرمایہ کاروں کو ٹیکس سمیت مختلف قانونی پیچیدگیوں سے بچاؤ کیلئے اکاؤنٹس میں ہیرا پھیری کرنے میں مہارت رکھنے والے افراد کی خدمات میسر ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس نظام انتخاب کی بدولت پاکستان میں سیاست سے بڑاکوئی بزنس نہیں۔ اس میں سرمایہ کاری کرنے والے کی دولت میں اندازوں سے کہیں زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں مقتدر طبقات کو اختیارات سے تجاوز اور انکا ناجائز استعمال کرنے کی بری عادت ہے۔ بجٹ بنانے والے اپنی معلومات اپنے کاروبار کیلئے استعمال کرتے ہیں اور اپنے عزیزواقارب کو بھی اس سے مستفید کرتے ہیں۔ جس کی مثال 12سو سی سی کی گاڑیوں اور نندی پور پراجیکٹ کا سکینڈل ہے۔ قوم کے سامنے حقائق لائے جائیں۔ جاپان میں پاکستان کے کس سرمایہ کار کے آرڈر پر خصوصی طور پر 12سو سی سی ہائبرڈ گاڑیاں تیار رہو رہی ہیں اور ان گاڑیوں کے ڈیوٹی فری ہونے سے کس کو کھربوں کا فائدہ ہورہا ہے۔ پاکستان کی معیشت اور پاکستانیوں کی حالت اس وقت تک نہیں سدھر سکتی جب تک اس ملک کے نظام انتخاب کو تبدیل نہیں کیا جاتا اور پاکستان کو ایسے محب وطن حکمران نصیب نہیں ہوتے جنکی سیاست کا مرکز ذاتی دولت میں اضافے کی بجائے پاکستان کی تعمیر ترقی اور خوشحالی ہو۔

تبصرہ