منکرین ختم نبوت کے لئے پیر مہر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کی سیف جلی چلتی رہے گی، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری

پیر مہر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کافیضان تاقیامت جاری و ساری رہے گا
دربار عالیہ گولڑہ شریف میں منعقدہ تاجدار ختم نبوت کانفرنس کے موقع پر خطاب

تحریک منہاج القرآن کی سپریم کونسل کے صدر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ منکرین ختم نبوت کے لئے تاجدار گولڑہ حضرت پیر مہر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کی سیف جلی چلتی رہے گی اور تاجدارگولڑہ پیر مہر علی شاہ کا فیضان پوری امت کے لئے تاقیامت جاری و ساری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز دربار عالیہ گولڑہ شریف میں منعقدہ 113 ویں تاجدار ختم نبوت کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سجادہ نشین دربارعالیہ گولڑہ شریف حضرت پیر سید عبدالحق شاہ (مدظلہ)، پیر سید غلام معین الحق شاہ (مدظلہ) کے علاوہ جید علماء کرام مشائخ عظام، سیاسی ومذہبی رہنما اور تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، نائب ناظم اعلیٰ احمد نواز انجم، سردار منصور خان، ابرار رضا ایڈووکیٹ، فاروق بٹ، غضنفر کھوکھر اور پاکستان عوامی تحریک، تحریک منہاج القرآن اسلام آباد، راولپنڈی کے عہدیداران و کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے تاجدار گولڑہ پیر مہر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کے فیوض برکات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ والے جہاں بھی ہوں وہ لوگوں کے قلوب و اذہان کو عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چنگاری سے سلگا کے رکھتے ہیں۔ انہوں نے پیر مہر علی شاہ رحمۃ اللہ علیہ کی جانب سے رد قادیانیت کے عظیم واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج اس معرکہ حق و باطل کو ہوئے 113 برس بیت چکے ہیں اور قوت حق کی پے درپے فتوحات کے ذریعے عقیدہ ختم نبوت کا (وٰرفعناٰ لکٰ ذِکرَک) کے مصداق ہر طرف بول بالا ہے، تاجدار گولڑہ کی اسی روحانی فیض کے صدقے سے مرزائی پاکستان کے آئین کے مطابق اقلیت قرار دیئے گئے، لیکن ان کی ریشہ دوانیاں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو متحد ہو کر قادیانیت کے بت کو پاش پاش کرنے کے لئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔

اس سے قبل شیخ الاسلام ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری کے صاحبزادے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری جب گولڑہ شریف پہنچے تو وہاں پر موجود تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے ان کا پرجوش استقبال کیا اور فضا "انقلاب انقلاب ۔۔۔ مصطفوی انقلاب"، "جرات و بہادری ۔۔۔ طاہرالقادری" کے نعروں سے گونج اٹھی۔

تبصرہ