سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 6 ماہ مکمل ہونے پر عوامی تحریک کا 17 دسمبر سے ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا اعلان

جے آئی ٹی کے نام پر انصاف کا خون ہورہا ہے، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ چھپانا اعتراف جرم ہے
چاروں صوبوں میں احتجاج کی حکمت عملی طے، آئندہ کے احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان بھی 17 دسمبر کو ہوگا‎
شہداء کے گرنے والے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لینگے، خرم نواز گنڈاپور، شیخ زاہد فیاض
سربراہ عوامی تحریک کی ہدایت پر منعقدہ اعلیٰ سطحی تنظیمی اجلاس میں فیصلہ

لاہور (9 دسمبر 2014) پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 6 ماہ مکمل ہونے پر 17 دسمبر کو ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کر دیا ہے، 17 دسمبر کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے، ریلیاں نکالی جائینگی اورسانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی ایف آئی آر کے مطابق تحقیقات کا آغاز نہ ہونے اور حکومتی جے آئی ٹی کی تشکیل پر شدید احتجاج کیا جائیگا، ، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو چھپانا وزیراعلیٰ پنجاب کا اعتراف جرم ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہداء کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے، اتحادی جماعتوں کو بھی احتجاج میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ احتجاجی تحریک کے بقیہ شیڈول کا اعلان 17 دسمبر کو کیا جائیگا۔

گزشتہ روز سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی ہدایت پر عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں اعلیٰ سطحی تنظیمی اجلاس منعقد ہوا اجلاس کی صدارت سینئر رہنما شیخ زاہدفیاض نے کی، اجلاس میں تمام صوبائی، مرکزی ونگز کے صدور، جنرل سیکرٹریز نے شرکت کی، اجلاس میں سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا، کشمیر گلگت بلتستان کی قیادت بھی شریک ہوئی اور احتجاجی پروگرام کی توثیق کی، اجلاس میں سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری کی جلد صحت یابی اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کی درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی، اجلاس میں رفیق نجم، احمد نواز انجم، ساجد بھٹی، جواد حامد، ارشاد حسین سعیدی، محمد طیب ضیاء، چودھری قمر عباس، عمر درازسیہڑ، علامہ غلام مرتضیٰ علوی، میر آصف اکبر، ڈاکٹر تنویر احمد سندھو، چودھری عرفان یوسف، شعیب طاہر، شہزاد رسول، راضیہ نوید، افنان بابرو دیگر نے شرکت کی۔

دریں اثناء سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ حکمران ظلم کے راستے پر ہیں اور کچھ سمجھنے کیلئے تیار نہیں ہیں، فیصل آباد میں تحریک انصاف کے کارکن کے قتل پر آج جو یوم سوگ منایا گیا ہماری جماعت نے قائد انقلاب ڈاکٹر طاہرالقادری کی ہدایت کے مطابق بھرپور حصہ لیا اور ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت پر امن احتجاج کا راستہ روک کر ملک و قوم کا نقصان کر رہی ہے۔ جے آئی ٹی کے نام پر انصاف کا خون ہورہا ہے، حکومت نے غیر جانبدار جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے جرگہ کی موجودگی میں جتنی بھی کمٹمنٹس دی تھیں بعدازاں ان سے منحرف ہو گئی، انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دوران سندھ میں خدمات انجام دینے والے ایک پولیس آفیسر کا نام دیا گیا جس پر ہم نے اتفاق کیا مگر دو دن کے بعد مذاکراتی ٹیم نے کہا کہ اس نام پر وزیراعظم مطمئن نہیں، اس کے بعد سے حکومت نے ہمارے ساتھ کوئی رابطہ نہیں اور یکطرفہ جے آئی ٹی تشکیل دے ڈالی، حکمران منافقانہ طرز عمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ایک طرف غیر جانبدار جے آئی ٹی تشکیل نہیں دے رہے دوسری جانب ہمارے خلاف چالان پیش کر رہے ہیں یہ انکی بھول ہے کہ ہمیں دباؤ میں لا کر اصل ملزمان کو سزا سے بچا لیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم حکومتی جے آئی ٹی کو نہیں مانتے کیونکہ اس جے آئی ٹی کی تشکیل میں شہداء کے ورثاء کی تائید شامل نہیں ہے، حکومت کو بہت وقت دیا اب ہمارے صبرکا پیمانہ لبریز ہورہا ہے، جے آئی ٹی کے نام پر انصاف کا خون ہورہا ہے۔ 17 دسمبر کے احتجاج میں پاکستان بھر کی عوامی تحریک کی تنظیمیں اور عوامی حلقے حصہ لینگے، احتجاج میں شرکت کیلئے اتحادی جماعتوں کو بھی دعوت دی جائیگی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے پوری قوم متفق ہے کہ اس میں پنجاب کے حکمران ملوث ہیں اور اسکا ثبوت جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ ہے۔‎

تبصرہ