امید ہے سپریم کورٹ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے گی، ڈاکٹر طاہرالقادری

اختیارات کی مرکزیت پر یقین رکھنے والے حکمرانوں نے بلدیاتی اداروں کا کھربوں روپیہ ناکام منصوبوں میں برباد کیا
بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کیلئے ضلعی و تحصیلی تنظیموں کو اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت‎

لاہور (11 مارچ 2015) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے بلدیاتی انتخابات منعقد کرنے کے حوالے سپریم کورٹ کے آئینی کردار کو سراہا اور کہا کہ امید ہے سپریم کورٹ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے گی اور بہانہ ساز حکمرانوں کو مزید التوا کی اجازت نہیں دے گی۔ عدالت مداخلت نہ کرتی تو اختیار اور وسائل کے ارتکاز کی سیاست کرنے والے موجودہ حکمران کبھی بھی بلدیاتی الیکشن نہ کرواتے۔ گذشتہ روز مرکزی میڈیا سیل سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ با اختیار بلدیاتی ادارے ہمارے دس نکاتی انقلابی منشور کا اہم جُز و ہیں۔ ہم نچلی سطح پر اختیار اور وسائل کی تقسیم کو حقیقی جمہوریت سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کارکنوں کو بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے اوربھرپور تیاریوں کی ہدایت کی اور تمام ڈسٹرکٹ اور تحصیل تنظیموں کو اجلاس منعقد کر کے موزوں امیدواروں کی فہرستیں مرتب کرنے اور سفارشات تیار کرنے کی ہدایات بھی دیں، انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جلد سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب میں انتخابی لائحہ عمل دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ طاقت کی مرکزیت پر یقین رکھنے والی موجودہ سٹیٹس کو کی حامی مقتدر جماعتوں نے 8سال سے بلدیاتی اداروں کو تالے لگا رکھے ہیں اور عوام کو ووٹ کے استعمال کے آئینی حق سے محروم رکھنے کے ساتھ ساتھ بلدیاتی اداروں کا کھربوں روپیہ سرکاری ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے برباد اور ناکام منصوبوں کی بھینٹ چڑھایا، پائی پائی کا حساب لیا جائے گا اور قومی دولت لوٹنے والوں کے حلق یہ پیسہ نکالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2008سے لے کر آج تک بلدیاتی اداروں کو دئیے جانے والے فنڈز کا آڈٹ بھی نہیں ہونے دیا گیا اگر بلدیاتی اداروں کے فنڈز کا تھرڈ پارٹی آڈٹ ہو جائے تو ایشیا کی سب سے بڑی خورد برد بے نقاب ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پنجاب حکومت کے یکطرفہ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس پر بھی تحفظات ہیں۔

تبصرہ