دکھ ہے انصاف کے اداروں نے مظلوموں کی بجائے قاتل حکمرانوں کا ساتھ دیا: ڈاکٹر طاہرالقادری

عوامی تحریک کی طرف سے شہدائے ماڈل ٹاؤن کیلئے فاتحہ خوانی، پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا‎
‎17 جون ملکی تاریخ کا سیاہ دن، قوم سانحہ ماڈل ٹاؤن کو کبھی نہیں بھولے گی، قرآن خوانی کی تقریب سے خطاب
ڈیل دور کی بات آج تک کوئی حکومتی نمائندہ پیش کش کی جرات بھی نہیں کر سکا، ڈیل قاتلوں کا پروپیگنڈا ہے‎

لاہور (17 جون 2015) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہرالقادری نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کیلئے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ قرآن خوانی کی تقریب سے آڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دکھ ہے انصاف کے اداروں نے مظلوں کی بجائے قاتل حکمرانوں کا ساتھ دیا۔ ایک سال کے بعد بھی 14 شہداء اور 85 زخمیوں کو انصاف نہیں ملا اگر پاکستان میں آئین ہے، جمہوریت ہے اور جمہوری ادارے ہیں تو پھر سینکڑوں کارکنان اور ان کے لواحقین انصاف سے مرحوم کیوں ہیں؟ پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مظلوموں کیلئے کلمہ حق بلند کیا۔ پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، انصاف کیلئے یہ جدوجہد آخری سانس تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ چھپانے اور جعلی جے آئی ٹی کی رپورٹ مرتب کرنے تک حکمرانوں نے انصاف کا خون کیا، 17 جون ملکی تاریخ کا سیاہ دن ہے، قوم سانحہ ماڈل ٹاؤن کو کبھی نہیں بھولے گی، میں آج کے دن بہت دکھی ہوں کہ میرے بیٹوں اور بیٹیوں پر ظالم حکمرانوں نے گولیاں برسائیں اور پھر لواحقین سے انصاف کا حق بھی چھین لیا لیکن آج اس بات پر فخر بھی ہے کہ میرے ان بیٹوں اور بیٹیوں کے لواحقین نے فرعون اور قارون جیسا خزانہ رکھنے والوں کی دولت کو پاؤں کی ٹھوکر مار کر انہیں بتادیا کہ ہم عشق مصطفی کی دولت سے مالا مال ہیں، دنیاوی دولت ہمیں کلمہ حق بلند کرنے اور اس پر قائم رہنے سے نہیں روک سکتی۔ انہوں نے کہا کہ 17 جون کو شریفوں کا قوم نے اصل چہرہ دیکھا۔ انشاء اللہ تعالیٰ وہ دن آئے گا جب قاتلوں کے یہ چہرے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونگے اور انصاف کا بول بالا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیل دور کی بات آج تک کوئی حکومتی نمائندہ پیش کش کرنے کی جرات بھی نہیں کر سکا۔ ہمارے رزق حلال کمانے اور کھانے والے شہید کارکنان کے لواحقین نے دولت مند اور دھاندلی کے پیداوار حکمرانوں کی پیشکش کو پاؤں کی ٹھوکر مارکر غیرت و حمیت کا جو ثبوت دیا اس پر ہر سیاسی جماعت کا کارکن تاقیامت فخر کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جو قاتل میرے کارکنوں کی قیمت نہیں لگا سکے وہ میرے ساتھ اس طرح کی گفتگو کی جرات بھی نہیں کر سکتے۔ دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق عباسی نے پنجاب اسمبلی کے باہر ایم ایس ایم کے قائم احتجاج دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں سن لو ہمیں انصاف چاہیے، ہمیں اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ پھانسی کے پھندے کیلئے وزیراعلیٰ کی گردن فٹ آتی ہے یا وزیراعظم کی، ہمیں انصاف چاہیے یا پھر ہمیں بھی مار دیں یہی ہمارے تحریک کا دوسرا راؤنڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاقت اور دولت مظلوموں کی آواز کو زیادہ دیر تک نہیں دبا سکتی۔ 16 جون کی رات کو سونے والے قاتل اعلیٰ کی گردن میں جب پھانسی کا پھندا آیا تو اسکی آنکھیں پوری طرح کھل جائیں گی۔‎

تبصرہ