عوامی تحریک کی کراچی تا خیبر ضرب امن یوتھ ریلی 20 نومبر کو مزار قائد سے شروع ہو گی

ضرب امن و تبدیلی کارواں میں ملک بھر سے ہزاروں نوجوان شرکت کریں گے، 16 دسمبر کو پشاورمیں ریلی کا اختتام ہوگا
PAT یوتھ ونگ کا ضرب امن سائیکل ریلی کا اعلان، خرم نواز گنڈا پور اور مظہر محمود علوی کی پریس کانفرنس

کراچی (15 نومبر 2016) پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ پاکستان سے دہشت گردی، انتہا پسندی کو اکھاڑنے کیلئے علمی، فکری اور نظریاتی محاز پر ملک گیر ضرب امن مہم کیلئے 1سال سے جدوجہد کر رہی ہے۔ پاکستان میں امن کا پیغام نوجوان نسل تک پہنچانے اور امن کارواں کا حصہ بنانے کیلئے PAT یوتھ ونگ عظیم الشان ضرب امن ریلی کراچی سے خیبر تک نکالنے کا اعلان کرتی ہے۔ ضرب امن ریلی سندھ، بلوچستان، پنجاب، کشمیر سے ہوتی ہوئی خیبر پختونخوا تک جائے گی جسکا دورانیہ ایک ماہ پر مشتمل ہو گا۔ ریلی کا آغاز 20 نومبر بروز اتوار مزار قائد سے ہو گا جو کہ کراچی سے حیدر آباد جائے گی۔ جمعرات اور جمعہ 2 دن مرکزی ریلی کی تیاری اور بیداری شعور ضرب امن کارواں کراچی کے مختلف علاقوں میں گھومے گا۔ ضرب امن ریلی کا 20نومبر مزار قائد سے ہو گا جبکہ اختتام 16دسمبر بروز جمعہ پشاور میں ہو گا۔ ریلی میں کراچی سے خیبر تک ہزاروں نوجوان شرکت کریں گے اور PAT یوتھ ونگ کی اس ضرب امن مہم کا حصہ بنیں گے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور، پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مظہر علوی نے کراچی پریس کلب پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ان قائدین نے بتایا کراچی سے شروع ہونے والی ریلی میں کھیل، ثقافت، تعلیم، قانون سمیت اہم سماجی، سیاسی، قومی شخصیات شرکت کریں گی جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور اور یوتھ ونگ کے مرکزی دیگر قائدین ریلی میں شرکت کیلئے اتوار کو کراچی پہنچیں گے۔

قائدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا اس وقت پورا پاکستان دہشت گردی کی مسلسل لپیٹ میں ہے ایک طرف پاک فوج ضرب عضب کے ذریعے ملکی سرحدوں کی حفاظت کر رہی ہے اور دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہی ہے دوسری طرف اس کاوش کو کامیاب بنانے کیلئے نظریاتی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے PAT کئی سالوں سے مسلسل کوشش کر رہی ہے جب تک ملک سے نظریاتی طور پر دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہو گا تب تک دہشت گردی کے خاتمہ ایک خواب ہی رہے گا۔ انہوں نے کہا ہم نسل پرستی، علاقائی، لسانی، صوبائی تعصبات کا خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ ہم ایک قوم بن کر دہشت گردی جیسے ناسور کا خاتمہ کر سکیں۔ جب تک ہم آپس میں دست و گریباں رہیں گے تو ہماری وحدت پارہ پارہ رہے گی۔ ہم نے ایک پاکستانی قوم بننا ہے تب دشمنان پاکستان کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

خرم نواز گنڈاپور اور مظہر علوی نے مزید کہا کہ اس وقت پوری دنیا میں امن اور دہشت گردی کے خلاف جو آواز جرات سے اٹھی وہ آواز ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ہے جو کئی دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف اسلام اور پاکستان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ ہم ضرب امن کارواں کے ذریعے لاکھوں نوجوانوں کو امن مہم کا حصہ بنائیں گے تاکہ اس قوم کا مستقبل محفوظ ہو۔

قائدین نے شاہ نورانی کے مزار پر خود کش حملے، گزشتہ دنوں کوئٹہ میں پولیس سینٹر پر حملے اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی، قیمتی جانوں کے ضیاع پر سخت مذمت و احتجاج کرتے ہوئے کہا حکومت پاکستان قوم کے جان و مال کے تحفظ میں مکمل ناکام ہو چکی ہے جسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ دہشت گردی کے واقعات کو بیرونی ہاتھ ملوث قرار دے کر بری الزمہ نہیں ہوا جاسکتا۔ انھوں نے کہا لائن آف کنڑول کی خلاف ورزی پاکستانی جوانوں کی شہادت بھارت سے احتجاج کی نہیں منہ توڑ جواب کی ضرورت ہے۔ آخر میں قائدین نے کراچی کی یوتھ سے اپیل کی وہ 20 نومبر کو امن کارواں کا حصہ بنیں اور ملک میں امن کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

تبصرہ