آئندہ مالی سال کے بجٹ میں قومی یوتھ پالیسی کا اعلان کیا جائے: منہاج یوتھ لیگ کا اجلاس

minhaj ul quran youth league

منہاج یوتھ لیگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی نے منہاج یوتھ لیگ کے اجلاس میں مجوزہ یوتھ پالیسی کے نکات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ یوتھ پالیسی کا اعلان کیا جائے۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملکی آبادی کا 60 فیصد سے زائد نوجوانوں پر مشتمل ہے مگر کوئی بھی حکومت 70 سال سے نوجوانوں کی حقیقی امپاورمنٹ کا کوئی جامع لائحہ عمل نہیں دے سکی۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لئے ایک جامع قومی یوتھ پالیسی آنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ منہاج یوتھ لیگ نے مختلف یوتھ تنظیموں اور دانشوروں کی مشاورت سے تجاویز مرتب کی ہیں۔

مظہر محمود علوی نے مجوزہ قومی یوتھ پالیسی کے حوالے سے اتفاق رائے سے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ

(1) نوجوانوں کے لئے ایک مستقل یوتھ امپاورمنٹ اتھارٹی قائم کی جائے۔ یہ یوتھ اتھارٹی نوجوان قیادت پر مشتمل ہو جو وقتا فوقتاً نوجوانوں کے مسائل و امور کو ایڈریس کرے۔

(2) نوجوانوں کی تربیت، ترقی اور ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کے لئے اتھارٹی کے لئے ہرسال بجٹ مختص کیا جائے۔ بجٹ مختص کئے جانے کے حوالے سے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی سفارشات سے استفادہ کیا جائے۔

(3) نوجوانوں کو پالیسی سازی کے آئینی و قانونی فورمز میں نمائندگی دی جائے۔ 60 فیصد نوجوانوں کو فیصلہ اور پالیسی سازی کے عمل سے باہر رکھنا درست نہیں ہے۔ یورپ میں یورپی ایڈوائزری کونسل 30 این جی اوز پر مشتمل ایک باڈی ہے جو حکومت وزرا اور نمائندگان پر مشتمل یورپین سٹیئرنگ کمیٹی فار یوتھ کو نوجوانوں سے متعلق فیصلہ سازی میں مدد دیتی ہے۔ پاکستان میں بھی اس ماڈل کو فالو کیا جائے۔

(4) نوجوانوں کی نظریاتی تعلیم و تربیت کا مستقل نظام قائم کیا جائے اور نوجوانوں میں لیڈر شپ کوالٹی اجاگر کرنے کے لئے تربیتی سیشنز کا اہتمام کیا جائے۔

(5) یوتھ امپاورمنٹ کے لئے تعلیمی گرانٹ اور بلاسود قرضہ جات کا اجراء یقینی بنایا جائے۔ تعلیم کے شعبہ میں خدمات انجام دینے والے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ریاست مالی مدد کرے تاکہ نوجوانوں کو پاؤں پر کھڑا کرنے کے ساتھ ساتھ وطن عزیز کو جہالت سے پاک کیا جا سکے۔

(6) دنیا بڑی تیزی کے ساتھ ای کامرس کی طرف جارہی ہے۔ ہم ڈیجیٹل دور میں جی رہے ہیں۔ کئی ممالک کی جی ڈی پی کا بڑا حصہ آن لائن خدمات یعنی ای کامرس پر مشتمل ہے۔ ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی ٹریننگ کے لئے نوجوانوں کے لئے مستقل فری ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے اور اس کے لئے ایک مستقل ادارہ قائم کیا جائے۔

(7) نوجوانوں کو پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے مائیکرو فنانسنگ کا اہتمام کیا جائے۔ مختلف بینکوں کے ساتھ مائیکرو فنانسنگ اور آسان اقساط پر قرضوں کے اجراء کے حوالے سے ریاست قومی بینکوں کے ساتھ معاہدات کرے۔

(8) مختلف سبجیکٹ کے ماہرین اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو براہ راست انٹرویوز کے تحت سرکاری ملازمتیں مہیا کی جائیں تاکہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی صلاحیت اور مشاہدات سے ریاست مستفید ہو سکے اور ادارہ جاتی خدمات کو معیاری بنایا جا سکے۔

(9) اعلیٰ تعلیم یافتہ بیروزگار نوجوانوں کو 25 ہزار ماہانہ بیروزگاری الاؤنس دیا جائے تاکہ ان تعلیم یافتہ نوجوانوں کو منفی سرگرمیوں اور نشہ کی لت سے بچایا جاسکے۔

(10) ہنر مند افرادی قوت بیرونی دنیا میں کھپا کر پاکستان زر مبادلہ کے ذخائر حاصل کر سکتا ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ نوجوانوں کو مختلف قسم کے بین الاقوامی معیار کے ہنر دئیے جائیں تاکہ وہ عالمی مارکیٹ میں باسہولت اپنی جگہ بنا سکیں۔ کس ملک کو کس قسم کی ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہے اس کے حوالے سے تشہیری پروگرام وائرل کرنے کی ضرورت ہے۔

(11) نوجوانوں کی توانائیوں سے بھرپور استفادہ اور پاکستان کے ثقافتی امیج کو بہتر بنانے کے لئے ہر شہر میں سٹیڈیمز تعمیر کئے جائیں اور کھیلوں کی سرپرستی کی جائے۔ سرکاری اراضی سے قبضے چھڑا کر انہیں کھیل کے میدانوں میں تبدیل کیا جائے۔

(12) انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نوجوانوں کو بچانے کے لئے یوتھ پیس سنٹرز قائم کئے جائیں۔ یہ یوتھ پیس سنٹر نوجوانوں کی تعلیمی، نظریاتی، فکری آبیاری کے لئے ٹریننگ سیشنز کا اہتمام کیا جائے اور اس کے لئے ایک نصاب تیار کیا جائے۔

(13) اس وقت منشیات سب سے بڑا چیلنج ہے۔ بدقسمتی سے 70 لاکھ نوجوان مختلف قسم کی منشیات استعمال کرتے ہیں۔ 40 لاکھ نوجوان بری طرح نشے کی لت میں مبتلا ہیں۔ نوجوانوں کو منشیات کے استعمال سے روکنے اور عادی نوجوانوں کو اس لت سے نکالنے کے لئے ماہرین نفسیات اور ماہرین صحت کے ساتھ مل کر ملک بھر میں انسداد منشیات اور بحالی سنٹرز بنائے جائیں۔

(14) نوجوانوں کی صلاحیتوں کے اعتراف سے ان کے اندر محنت کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔ مختلف شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لئے یوتھ پیلٹ ایوارڈز کا قومی سطح پر اجراء کیا جائے اس حوالے سے منہاج یوتھ لیگ نیشنل یوتھ ایوارڈ کا ایک قابل عمل ماڈل پیش کر چکی ہے۔

مظہر محمود علوی نے مزید کہا کہ منہاج یوتھ لیگ اور نوجوانوں کی جملہ نمائندہ تنظیمات پر مشتمل نیشنل یوتھ الائنس یہ مطالبہ کرتا ہے کہ نوجوانوں کی تعمیر و ترقی سے متعلق درج بالا نکات کو حکومت بجٹ میں بطور نیشنل یوتھ پالیسی شامل کرے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج یوتھ لیگ اور نیشنل یوتھ الائنس اپنی خدمات اور مہارت دینے کے لئے تیار ہے۔

اجلاس میں سیکرٹری جنرل منصور قاسم اعوان، سیکرٹری کوآرڈینیشن محمد ذیشان، محمد ہارون ثانی، ڈاکٹر عمران یونس، رانا وحید شہزاد، عبدالحنان طاہر، محمد عمر اعوان، ڈاکٹر محمد ادریس، مدثر الرحمن، محمد اسد، افتخار فانی، نوید عباس اور سنٹرل یوتھ کونسل کے ممبران نے آن لائن شرکت کی۔

minhaj ul quran youth league

minhaj ul quran youth league

minhaj ul quran youth league

تبصرہ