کالج آف شریعہ میں تقریری مقابلہ عربی و انگلش، مضمون نویسی

رپورٹ : محمد نواز شریف

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی 58ویں سالگرہ کے موقع پر بزم منہاج کے زیراہتمام آل پاکستان بین الکلیاتی ہفتہ تقریبات کے تیسرے روز مقابلہ انگلش بعنوان ’’The need of Religion in social life‘‘ مقابلہ عربی تقریر بعنوان ’’مشاکل الامہ وعلاجھا‘‘ اور مقابلہ مضمون نویسی بعنوان ’’احیاء امت، رکاوٹیں اور سدباب‘‘ منعقد ہوئے۔

پروگرام کی صدارت پرنسپل کالج آف شریعہ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کی۔ اس تقریب میں ایم پی اے و پارلیمانی سیکرٹری عظمیٰ بخاری مہمان خصوصی تھیں جبکہ ڈاکٹر زاہد خان لودھی (ڈین سوشل سائنسز منہاج یونیورسٹی) ملک محمد آصف (پولیس آفیسر)، پروفیسر محمد نواز ظفر، ڈاکٹر علی اکبر الازہری، محمد عباس نقشبندی، رانا محمد اکرم قادری اور دیگر اساتذہ کرام نے شرکت کی۔ ان مقابلہ جات میں 40 سے زائد طلبہ نے شرکت کی۔

انگلش تقریر میں ہیلے کالج پنجاب یونیورسٹی کی حناء نسیم نے پہلی، کالج آف شریعہ کے حافظ عمر نے دوسری اور پنجاب یونیورسٹی (گوجرانوالہ کیمپس) کی صباء محمود نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ عربی مقابلہ میں کالج آف شریعہ کے محمد ظہیر نے پہلی، جامعہ نوریہ رضویہ فیصل آباد کے محمد اظہارالحق نے دوسری اور منہاج یونیورسٹی کے محمد ابراہیم نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ مقابلہ مضمون نویسی میں جامعہ حسنیہ بہاولپور کے حافظ محمد فیصل نے پہلی، کالج برائے خواتین فیصل آباد کی مبرا نثار نے دوسری اور عطاء الرحمٰن پنجاب یونیورسٹی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

اس موقع پر محترمہ عظمی بخاری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ منہاج یونیورسٹی میں آ کر دلی سکون اور خوشی محسوس ہوتی ہے۔ آجکل پاکستان میں انتہاء پسندی عروج پر ہے اور کچھ عناصر اسلام کی غلط تشریح کر کے اسلام اور پاکستان دونوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں وہیں پر منہاج یونیورسٹی جیسے ادارے موجود ہیں جو اسلام کا روشن چہرہ اور صحیح تشریحات کرکے ایک بہت بڑا فریضہ انجام دے رہے ہیں اور یہاں پر طلبہ کو ہر طرح کی تعلیم سے آراستہ کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا مفید شہری بنایا جاتا ہے، طاہرالقادری ایسی شخصیت ہیں جو امن و آشتی، پیار و محبت کا درس دیتے ہیں۔ یہی نوجوان حصول پاکستان کی جدو جہد میں پیش پیش تھے اور آج استحکام پاکستان میں بھی ہراول دستے کا کردار ادا کریں گے۔

ملک محمد آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ایک ایسے ادارے کی بنیاد رکھی ہے جہاں کے طلبہ ملک وقوم کی تعمیر و ترقی میں شبانہ روز مصروف عمل نظر آتے ہیں اور دیگر علوم کے ساتھ ساتھ یہاں پر طلبہ کی اخلاقی و روحانی تربیت بھی کی جاتی ہے۔

ڈین سوشل سائنسز منہاج یونیورسٹی کے ڈاکٹر محمد زاہد لودھی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں ایسی سرگرمیاں طلبہ کی خوابیدہ صلاحیتوں کو نکھارتی ہیں اور ملک و قوم کی خدمت کرنے کا عزم پیدا کرتی ہیں۔

کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے پرنسپل ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ ایسی غیر نصابی سرگرمیاں جو ختم ہورہی تھیں منہاج یونیورسٹی نے ان کو عروج دیا اور طلبہ کی خوابیدہ صلاحیتوں کو نکھارا ہے۔ یہاں پر طلبہ اپنا مافی الضمیر بڑی آسانی سے بیان کرسکتے ہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ اس طرح کے معلوماتی پروگرامز کا تعلیمی اداروں میں انعقاد عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے آگاہی کیلئے ضروری ہیں۔ یقیناً ایسے پروگرامز کے انعقاد سے طلبہ و طالبات ملک و قوم کی خدمات احسن انداز سے سرانجام دے سکتے ہیں۔ انہوں نے بزم منہاج کو شاندار پروگرامز کی کامیابی پر مبارکباد دی۔

پروگرام کے آخر پر پوزیشن ہولڈرذ کو شیلڈز اور تعریفی سرٹیفیکیٹس دیے گئے اور مہمانان گرامی کو تحائف دیئے گئے۔ پروگرام کا اختتام پروفیسر محمد نواز ظفر چشتی کی دعا سے ہوا۔

تبصرہ