اللہ والے اپنے من کو دنیا کی خواہش سے میلا نہیں کرتے : ڈاکٹر رحیق احمد عباسی

ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ مادیت کی دوڑ نے معاشرے کا حقیقی سکون چھین لیا ہے۔ برکت نہ ہونے کا شکوہ اس لیے عام ہو گیا ہے کہ دنیوی آسائشوں کی طلب نے انسان کو نفس کا قیدی بنا دیا ہے۔ علم و عمل اور اخلاق و کردار کا معیار انتہائی پست ہو گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ امت رسوا ہو رہی ہے۔ تعلق باللہ اور تعلق بالرسالت کی بحالی پر محنت کر کے ہی ایمان کو بچایا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ جو لوگ دنیا کمانے کی حرص میں مبتلا ہو جاتے ہیں، وہ ہمیشہ دنیا کے پیچھے بھاگتے رہتے ہیں اور جو اس کی طرف پشت کر کے اللہ سے تعلق جوڑ لیتے ہیں، دنیا ان کے پیچھے کر دی جاتی ہے اور وہ آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتے۔ وہ منہاج یونیورسٹی کے سینئر طلبہ سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ والے اپنے من کو دنیا کی خواہش سے میلا نہیں کرتے۔ ان کی پہچان یہ ہے کہ وہ دنیا کمانے کے لئے مریدوں کی تلاش میں سرگرداں نہیں رہتے۔ جو مریدوں کے لئے مارا مارا پھرے وہ کامل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج تبلیغ حکمت کے بغیر ہو رہی ہے۔ داعی کا سب سے بڑا اسلحہ علم، حکمت اور اس کا کردار ہے۔ عمل اور حکمت کے بغیر علم رکھنے والوں کی بات میں اثر نہیں ہوتا۔ افسوس آج نرے علم کے زور پر دین سمجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نام نہاد محققین اسلام دشمن مغربی سکالرز کو پڑھ کر دین کی تبلیغ کر رہے ہیں، جس سے عوام کا دین پر اعتماد اور عقیدہ متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی مفکرین کو پڑھ کر دین کی تبلیغ کرنے والے خدا کا خوف کریں اور دین کو اس کے اصل مآخذ سے سیکھ کر بات کیا کریں۔ قرآن اور حدیث کو گہرائی میں پڑھے بغیر وہ اسلام کا حقیقی روشن چہرہ دنیا کے سامنے نہیں لا سکتے۔ متعصب ذہنیت کے مستشرقین کو پڑھنے سے پہلے اگر وہ قرآن اور حدیث نبوی سے رجوع کر لیا کریں تو ایسے متعصب مغربی سکالرز کا اسلام دشمن چہرہ ان پر واضح ہو جائے گا۔

تبصرہ