کراچی میں شدید گرمی اور لوڈ شیڈنگ اور پانی کی قلت کی وجہ سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر ساری قوم افسردہ ہے: فرحت شاہ

ماہ صیام میں رو کر اللہ کو منانا ہو گا، اپنے اعمال کا محاسبہ اور درستگی کرنا ہو گی‎
نا اہل اور بے کردار حکمران عوام کے مقدر سے کھیل رہے ہیں اور قوم اپنی بے بسی کا تماشہ دیکھتی جا رہی ہے‎
قومی سطح پر اجتماعی توبہ کی ضرورت ہے، اللہ کو منانے کیلئے رمضان سے بہتر کوئی مہینہ نہیں
علامہ سید فرحت حسین شاہ کا درس عرفان القرآن سے خطاب

press releaseلاہور (22 جون 2015) منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم سید فرحت حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں شدید گرمی اور لوڈ شیڈنگ اورپانی کی قلت کی وجہ سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر ساری قوم افسردہ ہے۔ بے حس اور نا اہل حکمرانوں کی وجہ سے روزے دار مشکلات کا شکار ہیں۔ مہنگائی دہشت گردی، لوڈ شیڈنگ اور ٹارگٹ کلنگ کے جہنم میں عوام جل رہے ہیں۔ بے گناہوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے معاشرے کے اعتدال کو دیمک کی طرح چاٹ لیا ہے۔ نا اہل اور بے کردار حکمران عوام کے مقدر سے کھیل رہے ہیں اور قوم اپنی بے بسی کا تماشہ دیکھتی جا رہی ہے۔ نام نہاد حکمران مفکرین اور دانشور مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ قومی سطح پر اجتماعی توبہ کی ضرورت ہے، اللہ کریم کراچی میں مرنے والوں کی بخشش اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ حالیہ مشکلات اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کے سبب ہیں۔ اللہ کی رضا ور خوشنودی کیلئے ساری قوم کو اجتماعی توبہ کرناہو گی۔ وہ تحریک منہاج القرآن لاہورکے زیراہتمام واہگہ ٹاؤن میں درس عرفان القرآن سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر علامہ عثمان سیالوی، علامہ میر آصف اکبر، علامہ امداد اللہ، علامہ رفیق رندھاوا، علامہ اکرم طیب، سید مبین شاہ، حاجی عبد الخالق قادری اور مرد و خواتین شرکاء کی کثیر تعداد موجود تھی۔

علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ امت خدا اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کامل تعلق استوار کر لے تو ہر قسم کے عذاب سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ جو بندہ اللہ کی یاد سے محروم رہتا ہے وہ اللہ کو نہیں بھلاتا حقیقت میں اللہ اسے بھول جاتا ہے۔ اللہ کے خوف میں رونے سے بہتر کوئی عمل نہیں۔ انہوں نے کہاکہ کوئی آنکھ اس وقت تک نہیں روتی جب تک اللہ کا فضل اسے نصیب نہ ہو۔ رو کر اللہ کو منانا ہو گا، اپنے اعمال کا محاسبہ اور درستگی کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ اسلام کے تصور امن اور سلامتی کو دنیا کے سامنے لانے کیلئے محنت کرنا ہو گی۔ اللہ کو منانے کیلئے رمضان سے بہتر کوئی مہینہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مادیت کے غلبہ نے ہم سے ہمارے عظیم مذہب کی اقدار چھین لی ہیں اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری زندگیوں میں سکون لوٹ آئے تو ہمیں روحانیت کی طرف لوٹنا ہو گا۔ معاشرے میں مواخات کو عظیم رویوں کو فروغ دینے پر محنت کر نا ہو گی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنی زندگیوں کو حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صحبت سے آراستہ کریں تا کہ امت مسلمہ کی کھوئی ہوئی عظمت لوٹ آئے اور پوری دنیا امن کا گہوارا بن جائے اس کیلئے رمضان شریف سے بہتر کوئی مہینہ نہیں۔ درس عرفان القرآن کے اختتام پر کراچی میں گرمی سے ہلاک ہونیوالوں، ضرب عضب میں شہید ہونیوالے فوجی جوانوں اور ملکی سلامتی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔

تبصرہ