غزوہ بدر پوری انسانیت کو سلامتی اور امن دینے کا نقطہ آغاز تھا، فرحت حسین شاہ

غزوہ بدر انسانیت کی سیاسی، معاشی، تہذیبی، ثقافتی اورتمدنی زندگی میں انقلاب آفریں تبدیلیوں کا باعث بنا

منہاج القرآن علماء کونسل کے ناظم علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا ہے کہ غزوہ بدر پوری انسانیت کو سلامتی اور امن دینے کا نقطہ آغاز تھا جب تاریخ اسلام کی فیصلہ کن جنگ غزوہ بدر کے نام سے لڑی گئی۔ یوم بدر حق و باطل کے درمیان فیصلہ کا وہ دن تھا جب اللہ کی مدد و نصر ت کو آسمانوں سے اترتے صرف اہل ایمان نے ہی نہیں بلکہ مشرکین مکہ نے بھی کھلی آنکھوں سے دیکھا۔ اللہ کی تائید و نصرت صرف مخلصین کو ہی نصیب ہوتی ہے۔ حق، باطل کے ساتھ کسی مرحلے اورکسی سطح پر بھی سمجھوتے کا روادار نہیں۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ غزوہ بدر کے تاریخی پس منظر سے سبق لے کر اپنے اندر اسلامی اتحاد و اخوت پیدا کریں۔ وہ واہگہ ٹاؤن لاہور میں منعقدہ درس عرفان القرآن کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر میر آصف اکبر، علامہ ممتاز علوی، علامہ عثمان سیالوی و دیگر بھی موجود تھے۔ علامہ فرحت حسین شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر یوم بدرمسلمان اپنے عظیم مشن کو پس پشت ڈال کر باطل کے عقائد ونظریات کے ساتھ سمجھوتہ کرلیتے اوراپنے عقائد ونظریات سے اپنی فکری اورروحانی وابستگی کو کمزور کرلیتے تو کفر اپنے پورے مادی وسائل کے ساتھ جذبہ شہادت سے سرشارمسلمانوں کے جذبہ ایمانی کو للکارنے اوران کے خلاف صف آراء ہونے کی ضروت ہی محسوس نہ کرتا، لیکن ہادی برحق صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے باطل کے ساتھ کسی سمجھوتے کے امکانات کو رد کرتے ہوئے بے سروسامانی کے عالم میں کفر کے ساتھ ٹکر لینے کا عزم کیا۔ غزوہ بدر انسانیت کی جغرافیائی، سیاسی، معاشی، تہذیبی، ثقافتی اورتمدنی زندگی ہی میں انقلاب آفریں تبدیلیوں کا باعث نہیں بنابلکہ اس نے تاریخ انسانی کے سفرارتقاء کو مختلف حوالوں اورمختلف جہتوں سے نہ صرف یکسر بدل کے رکھ دیا بلکہ تعلیمات اسلامی نے علمی، فکری اوراعتقادی دنیا کو ابہام وتشکیک کی گرد سے پاک کرکے عدل وانصاف کی حکمرانی کے شعور کو پختہ کیا۔

تبصرہ