عوام کو قاتل حکمرانوں اور موجودہ استحصالی نظام کے خلاف اٹھنا ہو گا: عوامی تحریک یوتھ ونگ

چینی ہو یا پولٹری تمام شعبوں میں حکمران طبقہ کی اجارہ داری ہے، مظہر علوی
تحریک قصاص و سالمیت پاکستان کا دوسرا مرحلہ جلد شروع ہو گا
مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک یوتھ ونگ آزاد کشمیر کی ایگزیکٹو کے اجلاس سے خطاب

لاہور (27 ستمبر 2016) پاکستان عوامی تحریک یوتھ ونگ کے مرکزی صدر مظہر علوی نے کہا ہے کہ قاتل حکمران قصاص تحریک سے بدحواس ہو کر مختلف قسم کے ہتھکنڈے اختیار کر رہے ہیں۔ ظالم حکمران جو چاہیں کر لیںانہیں قصاص اور احتساب کے شکنجے میں آنا ہے۔ عوام کو قاتل حکمرانوں اور موجودہ استحصالی نظام کے خلاف اٹھنا ہو گا تا کہ حقیقی قیادت ملک کی باگ ڈور سنبھال سکے۔ حکمرانوںکی عوام دشمن پالیسیوں کے سبب مہنگائی نے جبڑے کھول کر غریبوں کو نگلنا شروع کر دیا ہے۔ دہشتگردی، لوڈ شیڈنگ، بے روزگاری کے عذاب نے 19 کروڑ عوام سے جینے کا حق چھین لیاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک یوتھ ونگ آزاد کشمیر کی ایگزیکٹو کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر منصور قاسم اعوان، عمر قریشی، عصمت علی، قمر شاہ گردیزی اور ملک وقار بھی موجود تھے۔

مظہر علوی نے کہاکہ مسائل میں دھنسے پاکستان کے حکمرانوں کو احساس ہی نہیں کہ اس ملک کا نوجوان کن مشکلات کا شکار ہے؟ گیس بحران اور لوڈشیڈنگ کے باعث مزدور بے روزگار ہیں اوردو لقموں کا حصول بھی نا ممکن ہوتا جا رہا ہے۔ بنیادی ضروریات سے محرومی پاکستانی عوام کا مقدر بنا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکمران اپنی لوٹ کھسوٹ بند کریں کیونکہ وہ قوم کو ایسے اندھیرے میں لے جا رہے ہیں جہاں سے نکلنا مشکل ہو جائے گا۔ ماڈل ٹاؤن میں مظلوم عوام کے قاتل حکمران قوم کا خون چوسنے میں مصروف ہیں۔ چینی ہو یا پولٹری تمام شعبوں میں حکمران طبقہ کی اجارہ داری ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کرپٹ نظام اور چور حکمرانوں کے ہوتے ہوئے کبھی بھی تبدیلی نہیں آئے گی۔ ظلم و نا انصافی کا سیلاب عوام کے حقوق کو بہا کر لے جا رہا ہے۔ مظہر علوی نے مزید کہا کہ جلد ڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں تحریک قصاص و سالمیت پاکستان تحریک کا دوسرا مرحلہ شروع ہو گا، جس کے نتیجے میں انقلاب کا سورج طلوع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جان لیں کہ اب انکو تحفظ دینے والا نظام تنکوں کی طرح بہہ جائے گا اور انقلاب کے بعد ملک میں حقیقی جمہوریت اور خوشحالی آئے گی۔

تبصرہ